۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
کلب جواد

حوزہ/ مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے آج  شیعہ و سنی علماءاور دانشوروں کے ایک وفد کے ساتھ مظفر نگر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے آج  شیعہ و سنی علماءاور دانشوروں کے ایک وفد کے ساتھ مظفر نگر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ۔

مولانا کلب جواد نقوی خاص طورپر حوزہ علمیہ امام حسینؑ گئے جہاں پولیس نے ۲۰دسمبر ۲۰۱۹ کو مدرسے میں گھس کر اساتذہ اور طلباء پر تشدد کیا تھا ۔

پولیس کی لاٹھی چارچ میں کئی طلباء کو سنگین چوٹیں آئی ہیں اور مدرسے کے سربراہ مولانا اسد رضا حسینی بری طرح زخمی ہیں ۔مولانا کلب جواد نقوی نے پولیس کی بربریت کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اورحکومت سے جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ ۲۰ دسمبرکو ہندوستان میں شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کے خلاف ملک گیر احتجاج شروع ہوئے تھے جن میں پولیس نے مظاہرین پر تشدد کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا تھا ۔اس لاٹھی چارج میں سیکڑوں افرادبری طرح زخمی ہوگئے تھے ۔مظفر نگر میں بھی لاٹھی چارج ہوا تھا جس میں متعدد افراد پولیس کے مظالم کا شکار ہوئے تھے ۔

مولانا اسد رضا حسینی اور مدرسے کے متاثر طلباء نے بتایاکہ ان پر پولیس نے حراست میںتھرڈ ڈگری کا استعمال بھی کیا جو قابل مذمت ہے اور پولیس کی یک طرفہ کاروائی کی دلیل ہے ۔
مولانا کلب جواد نقوی نے مولانا اسد رضا حسینی اور مدرسے کے طلباء سے کہاکہ وہ ہر لمحہ ان کے ساتھ ہیں ۔مدرسے میں ہوئے پولیس کے مظالم کے خلاف وہ مسلسل اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ اس واقعے کی جانچ ہواور مجرموں کو سزا مل سکے ۔مولانا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں آزادی کے بعد شاید ہی ایسا ظلم پہلے کبھی ہوا ہو۔ہم حکومت سے پولیس کے ان مظالم کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
علماء حضرات مولانا کلب جواد نقوی کی قیادت میں مظفر نگر میں مقتول نور محمد کے گھر بھی تعزیت کے لئے گئے جہاں اس دردناک موت پر نورمحمد کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی اور انہیں صبروتحمل کی تلقین کی ۔مولانانے اس موقع پر کہاکہ مظفر نگر میں پرامن احتجاج میں مرنے والوں اورپولیس کے تشدد کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہئے تاکہ مجرمین کو کیفر کردار تک پہونچایا جاسکے ۔ہم اس سلسلے میں حکومت کے رابطے میں ہیں تاکہ واقعہ کی اعلیٰ سطحی جانچ ہو
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل محمودپراچہ نے لوگوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم پولیس کے مظالم کے خلاف عدالت جارہے ہیں اور لوگوں کو انصاف دلانا ہی ہمارا مقصد ہے اس سلسلے میں ہم ضروری اقدام کررہے ہیں تاکہ پریشان حال لوگوں کے مسائل حل ہوسکیں۔مولانا سید حیدر عباس رضوی نے بھی مظفر نگر میں پولیس بربریت کی مذمت کرتے ہوئے مولانا اسد رضا حسینی پر تشدد کرنے والے پولیس والوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ۔
مظفر نگر میں متاثرین سے ملاقات کرنے والوں میں مولانا کلب جواد نقوی کے ساتھ مولانا سید حیدر عباس رضوی،مولانا شباہت حسین ،مولانا زوارحسین ،سینیر وکیل محمود پراچہ ،مولانا قاسم زیدی ،مولانا ریحان صاحب ،مولانا مظہر غازی صاحب،مولانا مظہر صاحب ،مولانا رضا حسین کربلا شاہ مرداں کمیٹی کے کارکنان،بہادر عباس ، اور دیگر افراد شامل تھے ۔
علماء کا یہ وفد لکھنؤ سے دہلی پہونچا ۔اس کے بعد سیدھے مظفر نگر کے گائوں سندھائولی کے لئے روانہ ہوا۔سندھائولی سے سیدھے مظفر نگر میں حوزہ علمیہ امام حسینؑ پہونچے جہاں مولانا اسدرضا حسینی اوردیگر زخمی افراد سے ملاقات کی ۔مظفر نگر کے بعد یہ وفد میرٹھ کے لئے روانہ ہوگیاہے ۔ 
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .